(ایجنسیز)
سعودی عرب کے کئی علاقوں میں محکمہ تعلیم میں ایسی خواتین معلمات ، خواتین اہلکاوں، ملاقاتی خواتین، بچیوں کے تعلیمی اداروں میں آنے جانے پر پابندی عاید کر دی ہے جو چہروں کو ڈھانپتی نہیں ہیں۔
اس سلسلے میں سکولوں کی پرنسپلز اور ہیڈمسٹریسز کے نام ایک سرکلر بھی محکمہ تعلیم نے جاری کر دیا ہے۔ جس میں تعلیمی اداروں کے محافظین کیلیے لازم قرار دیا ہے کہ وہ اسلامی قوانین کی پابندی کریں۔ نیز قواعد، سرکاری ہدایات، اور اخلاقی اصولوں کی پاسداری کریں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی خاتون معلمہ یا طالبہ چھٹی کے وقت سے پہلے سکول سے باہر
نہیں جاسکتی ، تاہم سکول پرنسپل کی تحریری اجازت سے ایسا کر سکتی ہیں۔
اسی طرح طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے والے ڈارئیوروں کو شناختی کارڈز چیک کیے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود مرد حضرات کو طالبات کے تعلیمی اداروں میں داخل ہونے کی اجازت نہ ہو گی۔ الا یہ کہ خصوصی حالات میں اس کی اجازت دی گئی ہو، تاہم مخلوط ماحول کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سکولوں کی انتظامیہ اور سکیورٹی سے متعلقہ حکام کو یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ کسی بھی مشتبہ شخص کی آمد پر چوکس رہنا ہو گا۔ تعلیمی اداروں کی 24 گھنٹے نگرانی کی جائے گی تاکہ غیر متعلقہ افراد سکولوں میں داخل نہ ہو سکیں۔